میں نے ڈائری میں ہمیشہ شاعری ہی لکھی، کبھی کسی ڈائجسٹ سے دیکھ کر کبھی کسی میگزین سے دیکھ کر، کالج کے زمانہ میں لاہور کے فٹ پاتھوں سے کتابیں خرید کر بھی۔۔۔۔خود سے نثر کبھی نہ لکھ سکا، کئی دفعہ سوچا کہ لکھوں لیکن بے سود ہی رہا۔ پتا نہیں کون لوگ ہوتے ہیں جو اپنے روز کے معمولات ڈائریوں میں قلمبند کرتے ہیں، میرے شب و روز میں تو کوئی بات، کوئی واقعہ، کوئی قصہ ہی نہیں ہوتا تھا، بس گزر ہی جاتا تھا دن، اور تو کچھ نہیں ہوتا تھا!
ایک دو دفعہ لکھنے کیلیے بیٹھا اور شروع بھی کیا: "میں آج صبح ساڑھے سات بجے اٹھا، باتھ روم گیا۔۔۔۔۔۔ سب کچھ کر کرا کے سکول چلا گیا۔ آٹھ پیریڈ کلاس میں یٹھا رہا۔ مِسیں اور سَر ور (یہ سَر کی جمع ہے: سَ+رُور ) آتے جاتے رہے۔ بیچ میں آدھا گھنٹا بریک بھی ہوئی جس میں میں نے سموسہ کھایا اور بوتل پی۔ کینٹین والے چاچا جی نے دو روپے بقایا دئیے۔ تھوڑا سی اچھل کود کی۔ گھر واپس آ گیا۔"
اب مجھے بتائیں کہ اس میں لکھنے والی کیا بات ہے۔۔۔ میرے خیال میں سکول کے سب بچوں نے یہی کیا ہوگا۔ لہٰذا صفحہ پھاڑ دیا ۔
کبھی کبھار جو شاعری نوٹ کر لیا کرتا تھا وہ بھی کالج میں آکر تھوڑی کم ہوئی اور پھر یونیورسٹی میں بالکل ہی رہ گئی۔ حال ہی میں ایک نئی نکور ڈائری "پھانڈے" میں ملی تو پھر سے سوچاہم بھی اپنے دن رات کی روداد لکھتے ہیں کہ کیا پتا ایک وقت ایسا آئے کہ لوگ میری ڈائری کو کتابی صورت میں چھاپ دیں اور پھر درسی کتابوں میں میری خود نوشت سے اقتباسات شامل ہوں۔۔۔واہ واہ واہ۔۔۔۔ بس اسی‘ ممکنہ ضرورت’ کے پیشِ نظر میں نے کچھ عرصے تک اپنی "مستقبل کی تاریخ "خود تخلیق کی پر اب وہ بھی بلاگ کی طرح کبھی کبھار پہ ہی چلی گئی ہے۔ ۔۔ چلو باقی کا کام کسی "پروفیشنل" ادیب شدیب سے لکھوا لیں گے۔
یہ ساری بات تو میری اصل تحریر کا پیش لفظ یا تمہید تھی، جو ایک پیراگراف سے بڑھتے بڑھتے لمبی ہو گئی۔۔ اصل میں میں اپنی ڈائریوں سے انتخاب لکھنا چاہ رہا تھا۔ اب الگ پوسٹ میں چھاپوں گا۔
بالکل چھاپیں اقتباسات۔ آپ کے سنہرے خیالات جاننے کیلیے ہم بے تاب ہیں
جی جی ایسے ویسے بے تاب بہت ہی بیں۔جلدی جلدی چھا پئے
ہم منتظر ہیں
شکریہ سبکا اتنا منتظر ہونے کا۔۔۔۔ ویسے ایسا کچھ نہیں ہے جس کا انتظار کریں آپ۔ :پ
اب مارنا نہ سارے مجھے بعد میں۔۔! :ڈ
ڈائری اور بلاگ میں ایک فرق یہ ہے کہ آپ اپنی ڈائری پرائیویسی کی وجہ سے کسی کو دکھا نہیں سکتے. جبکہ بلاگ ہر کسی کو دکھایا جاسکتا ہے....تاآنکہ یہ کہ دیکھنے والا آپ سے حقیقی زندگی میں واقف نہ ہو. یہ بلاگ بھی ایک دلچسپ دنیا ہے. لوگ آپ کے بارے میں بہت کچھ جاننے کے باوجود بہت کچھ نہیں جانتے یا بہت کچھ نہ جاننے کے باوجود بہت کچھ جانتے ہیں.
کبھی ترنگ میں آیا تو اس پر لکھوں گا.
ڈائری ايک ايسا دوست ہے جو فارغ لمحوں ميں مددگار ثابت ہوتا ہے مگر اس کی قدر و قيمت بہت کم لوگ جانتے ہيں ۔ کچھ ميرے جيسے بھی ہوتے ہيں جن کی ساری پونجی يعنی ڈائری ان کی عدم موجودگی ميں ردی ميں بيچ دی جائے
::عثمان:: صحیح کہا آپنے... پوسٹ کا انتظار رہے گا... :)
::افتخار صاحب:: شکریہ تشریف لانے کا.. یہ تو واقعی ظلم ہے.. میں کچھ خاص لکھتا تو نہیں ہوں ڈائری میں لیکن ردی کا تو تصور ہی خوفناک ہے!.. ہو سکتا ہے کبھی جلا دوں !! :پ