متوجہ ہوں؛ تبدیلئ پتہ

السلام علیکم
مطلع کیا جاتا ہے کہ میرا بلاگ یہاں سے شفٹ ہو گیا ہے اور اب آپ اس پتے پر ملاحظہ کر سکتے ہیں۔ شکریہ

ڈُوڈل آرٹ Doodle-Art

بچپن سے مجھے یہ عادت رہی کہ جب مین کچھ سن رہا ہوں، خاص طور پر کمرہ جماعت  میں(یا لیکچر ہال میں)  تو میرے ہاتھ چلتے رہتے ہیں۔ سامنے کتاب ہو، کاپی ہو یا پھر ڈیسک تو ہوتا ہی ہے تو جو بھی قلم یا پین ہاتھ میں ہے ، وہ بس آگے پیچھے، دائیں بائیں چلتا ہی رہے گا۔ لکیریں، پھول بوٹے، دائرے، دستخط، نام یا لیکچر میں سے کوئی ایک خاص لفظ بار بار مختلف انداز میں، بس کچھ نہ کچھ تخلیقی مراحل میں رہتا ہی ہے ۔  اس کا یہ مطلب ہرگزنہیں ہوتا تھا کہ میں سن نہیں رہا ہوتا، بس یہ عادت سی بن گئی ہے۔ سکول کے علاوہ کیونکہ سکول کی کاپیوں یا کتابوں پہ تو کچھ بھی ’آف دا ریکارڈ‘ لکھو یا بناؤ تو  شامت ہوتی تھی۔ کالج اور پھر یونیورسٹی میں اساتذہ کی یہ ’اجارہ داری‘ ہماری کتابوں ، کاپیوں یا رجسٹروں پہ نہیں رہتی سو ہر ایک لکھنے کے قابل صفحے پر میں کچھ نہ کچھ حصہ اس گلکاری کیلئے ضرور خود بخود ہی مختص کر دیتا ہوں (پہلا صفحہ ، اور ہر صفحے کا اوپری حاشیہ تو میرا ہوتا ہی ہے!)۔ کئی دفعہ اس عادت سے تنگ آکر اور بعض اوقات ضروری پوائینٹس ان گلکاریوں میں گنوا دینے کی باعث میں نے اس عادت کو دانستہ ختم کرنے کی کوشش کی۔ اور  صفحات کو انتہائی صاف رکھنے کی مہم چلائی۔ سنتے سنتے اچانک یاد آیا کہ اوہو! تاریخ تو لکھنا ہی بھول گیا آج کی۔ سو سر کی بات سنتے اور سر دھنتے ہوئے ہاتھ غیر محسوس انداز میں چلنا شروع ہوا۔۔۔ یہ کیا میں تو تاریخ لکھ رہا تھا اور یہ میں نے ’جولائی‘ کو ڈریگن کیسے بنا دیا۔۔۔۔۔۔۔! یہ ’2010‘ کی آنکھیں اور ناک۔۔۔۔۔۔۔ اف توبہ! میں نہیں رہ سکتا بے معنی لکیروں کو شکل دئیے بغیر!! بہت سے لوگ اس کی بہت سی وجوہات بیان کرتے ہیں، جیسے کہ ڈاکٹر حضرات (جی ہاں، وہی نفسیاتی) اسے ذہنی کشمکش اور ذہن پہ کسی بوجھ یا فرار کی راہ قرار دیتے ہیں۔ ہو سکتا ہے یہ درست بھی ہو۔ بورنگ لیکچر سے کون فرار نہیں چاہتا!
وجہ جو کوئی بھی ہو لیکن اصل بات یہ ہے کہ اپنی ساری زندگی اس خود ساختہ ’ آرٹ کی خدمت‘ کرنے کے بعد کچھ ماہ پہلے ہی مجھے معلوم ہوا کہ یہ جو میں "کچ مچوڑے" ڈالتا رہتا ہوں یہ تو  ایک نئی اور جدید آرٹ کی قسم ہے جسے انگریزی میں ’ڈوڈل‘ یا Doodle Art کہتے ہیں۔ ڈوڈل آرٹ در حقیقت کچھ بھی بنانے کا نام ہے۔ جی ہاں کچھ بھی! ایسی تخلیقات جو آپ اپنے تخیل کو استعمال کرتے ہوئے بناتے ہیں۔ اور ہو سکتا ہے ان کا کوئی ظاہری تھیم  نہ  ہو یا بس وہ صرف ایک صفحہ بھرنے کی مشق ہو یا خالی خولی دائروں میں ہی کوئی نقطہ ڈھونڈ کر مزید دائرے اور پھر مزید دائرے اور پھر مزید دائرے۔۔۔۔۔۔۔ ہوں۔ یعنی کہ اصل میں یہ کوئی آرٹ نہیں ہے ، بس یہی اس کا آرٹ ہے۔
ڈوڈل آرٹ کے بارے میں آپ یہاں، یہاں اور یہاں سے مزید جان سکتے ہیں۔ ڈوڈل آرٹ کی اصل بات یہ ہے کہ ہر کوئی’ ڈوڈلتا‘ ہے اور ہر کوئی ڈوڈل بنا  سکتا ہے۔ّ

میں کچھ عرصہ پہلے اپنی  یونیورسٹی کی طرف سے یو ای ٹی لاہور میں ہونے والے ڈوڈل مقابلے میں شامل ہوا تھا۔ اسی مقابلے کی بدولت مجھ پر اپنی اس ’صلاحیت‘ اور’ بیش بہا آرٹ ‘کا حادثاتی طور پر ادراک ہوا تھا۔
تو پھر لیجئے حاضر ہیں میری کچھ ذاتی ڈوڈلیاں۔۔۔
سب سے پہلے کچھ ’پری ڈوڈل‘(pre-Doodle)۔۔۔۔ جو اصل میں اس سب کا پیش خیمہ ثابت ہوئے ہیں۔


 میرے اصل "کچ مچوڑے" ردی کی صورت میں گھر پڑی کتابوں کاپیوں میں ہیں، اور کالج کے زمانے کے صفحوں پر تو میں نے وہ تباہی پھیری ہوئی ہے’ آرٹ‘ کی کہ بس۔۔۔ ایف ایس سی کی  اردو کی کتاب میں تو میں نے اپنی لیکچر دیتی ہوئی قابل صد احترام استانی صاحبہ کا پورٹریٹ بھی بنایا ہوا ہے۔ امتحانوں میں تو فنونِ لطیفہ و غیر لطیفہ میرے سر پہ سوار ہوتے ہیں۔ پڑھتے پڑھتے ہی کئی ڈوڈل میری قلم کی گود سے جنم لیتے رہتے ہیں۔(ایک الگ پوسٹ میں نمائش کیلئے ضرور شائع کروں گا!)
یہ جو نیچے والے دوڈل ہیں یہ اصل میں ڈوڈل سمجھ کر ہی بنائے گئے ہیں اور زیادہ پرانے نہیں ہیں۔ یہ سب مقابلے سے پہلے کے ہیں۔ کچھ لا شعوری ڈوڈل بھی شامل  ہیں۔



 اوپر بائیں طرف والے ڈوڈل (سرنگ نما ) کو آپ میرا پہلا باقاعدہ ڈوڈل کہہ سکتے ہیں کہ اس وقت میں انٹرنیٹ پر اس آرٹ کے نام کے بارے واقف ہو چکا تھا۔

اب یہ نیچے والے ڈوڈل اصل میں مقابلے کیلئے بنائے گئے تھے۔ ان میں میں نے ایک رنگ دار پنسلوں سے، ایک سیاہ مارکر سے اور ایک کچی پنسل سے بنایا ہے۔


بس یہ دو اور تصویریں دیکھ لیں، اس کے بعد میں اجازت چاہوں گا۔۔۔۔۔
مزید آرٹ ورک کے ساتھ اگلی قسط میں حاضر ہوں گا۔ برداشت کرنے کا شکریہ۔
Share/Bookmark

18 تبصرہ (جات)۔:

  • شارٹ ہے یار!!!!!!!!!
    تُو تو بہت بڑا ڈوڈلا ہے...مم..میرا مطلب ہے یہ آرٹ تو بڑا زبردست ہے. خاص طور پر وہ سرنگ والی تصویر تو کما ل کی ہے.
    تم کپیوٹر کی طرف کیوں چلے گئے. سیدھی طرح لاہور این سی اے میں داخلہ لینا تھا. اور آج ہم تمھاری ڈوڈل گیلری دیکھ رہے ہوتے.
    ویسے ڈوڈل لاشعوری طور پر ہونا چاہیے. اگر شعوری طور پر بنایا گیا تو یہ تو غیر قانونی ڈوڈل ہوا نا :)
    اور ڈوڈلوں کا انتظار ہے. بلکہ میں تو کہتا ہوں کہ بلاگستان میں ہفتہ ڈوڈل منانا چاہیے. سکول کے زمانے میں میں نے ایک ڈوڈل بنایا تھا. نام تھا اس کا آنکھ پنچھی . کافی مشہور ہوا تھا.

  • یار آخری تصویر میں آنکھ کے اوپر موم بتی نہیں بنانی تھی. اگر آنسوؤں میں سے ہی ماہی گیری کی جاری ہوتی تو کیا ہی بات تھی.
    آئے خائے....

  • واہ جی واہ. یہ تو بہت اچھا آرٹ ہے اور آپ بہت اچھے فنکار ہیں. اس کو ترقی دیں مزید.

  • اب سمجھ آئی کہ سکولوں کالجوں کے سارے ڈسک کس نے برباد کئے ہيں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    يہ آرٹ کے نمونے يورپ ميں بھجواديجئے اتنی آمدن ہو جائے گی کہ ساری عمر نوکری کرنے کی ضرورت نہيں ہو گی مگر عنوان ايبسٹريکٹ آرٹ رکھنا نہ بھولئے گا

  • مجھے سرنگ اور سيکنڈ لاسٹ بہت پسند آيا آپ تو آرٹسٹ ہيں ميرے خيال ميں آپ کو پارٹ ٹائم پروفيشن کا درجہ دينا چائيے اور تھوڑی سی کوشش کريں تو اپنی دنيا ڈھونڈ سکتے ہيں

  • عثمان بھیا کی بات پسند آئی... جا کر این سی اے میں داخلہ لیتے... یہ اِس راہ پر کیسے چل پڑے... چلئیے دونوں کام بھی ساتھ ساتھ ہو جائیں گے.. افتخار اجمل بھیا نے بھی دُرست فرمایا...

  • بہت زبردست کام ہے آپ کا اسے جاری رکھئے ۔

  • آپ اپنے بلاگ کا سانچہ اپنے ڈوڈل سے ترتیب کیوں نہیں دیتے؟ آپ ڈوڈل کے ذریعے اپنے بلاگ کا سانچہ ترتیب دیں، کوڈنگ کا مسلہ ہو تو مجھے بتائیں۔

  • ::عثمان:: سب سے پہلے تو تعریف کا بہت شکریہ۔
    یہ این سی اے والا مشورہ مجھے جی سی میں ہی مل گیا تھا، میں نے آخری دن اپنی یونیفارم شرٹ پر جی سی کی مین بلڈنگ بنائی تھی۔۔۔دکھاؤں گا وہ بھی۔
    اور میرے نہ جانے کی وجہ یہ ہے مجھے بچپن سے ہی ڈاکٹر یا اجنینئر بننے کے لئے پروان چڑھایا گیا تھا۔ اگر میں اس آرٹ شارٹ میں چلا جاتا تو خاندان کا واحد انجینئر کون بنے گا۔۔۔ہیں!

  • :عثمان:: آنلائن دوڈل گیلری بناؤں گا۔ پھر تم دیکھنا۔ اور یہ آخری تصویر میں اصل میں موم بتی کا موم آنسوؤں میں نہیں مل رہا، امیج کوالٹی کے باعث واضح نہیں ہے۔ یہ تو شاید تکلیف اور روشنی یا پھر کسی اور ایسی ہی چیز کو یا پھر لوڈ شیڈنگ کو بیان کر رہا ہے۔۔ :ہاسا:
    ::دوست:: بہت شکریہ۔
    ::افتخار اجمل:: دیکھئے سارے میں نے نہیں خراب کئے، میں تو اسی ڈر سے لیکچر ہی چھوڑ دیتا ہوں اکثر!
    ::پھپھے کٹنی:: آرٹسٹ کا درجہ دینے کا بہت شکریہ۔
    پارٹ ٹائم نہیں میں تو ہر وقت ہی کچھ نہ کچھ بناتا رہتا ہوں۔ دنیا کی کھوج میں ضرور نکلوں گا کبھی نہ کبھی۔
    :عادل بیا:: اگر میں این سی اے میں چلا جاتا تو پھر میں لیکچروں میں بور نہ ہوتا، اور اس طرح میں ڈوڈل بنانے سے محروم رہ جاتا۔۔۔ یہی تو اسکی خاص بات ہے۔
    ::جہانزیب:: بہت شکریہ۔
    اور اصل کام کی بات تو آپ نے ہی کی ہے۔۔۔ مشورہ مجھے اچھا لگا ہے بلکہ میں تو اپنے ہیڈر میں ان کو استعمال کرنے کا سوچ بھی رہا تھا۔ آپ کے تعاون کا مشکور ہوں گا۔ کیا آپ مجھے کوئی ایسا انگریزی سانچہ ڈھونڈ کے بتا سکتے ہیں جس کو دیکھ کر مجھے تھوڑا اندازہ ہو جائے کہ کس طرح تبدیلیاں بہتر ہوں گی۔ یا اپ کا اپنا کوئی آئیڈیا۔۔؟ آپ مجھے ای میل کر سکتے ہیں۔

  • واقعی اس میں ایک الگ طرح کی خوبصورتی ہے. نام تو میں نے بھی پہلی بار ہی سنا ڈوڈل لیکن اس پر تھوڑا بہت کام کیا ہوا. وہی آپ کی طرح رجسٹر اور کاپیوں کے صفحات کے اوپر. لیکن اپنی اس عادت سے جلد ہی جان چھڑالی کہ اس کی وجہ سے اہم لیکچر بھی ضائع ہوجاتے.

  • عمیر آپ آرٹسٹ ہیں، اس لئے قدرتی ہی آوٹ آف دا باکس سوچنے اور دیکھنے کی صلاحیت رکھتے ہیں ۔ اس لئے میں کہوں گا کہ کسی بنے بنائے سانچہ کو دیکھے بغیر صرف یہ سوچ کر کہ میرا بلاگ ایسا ہونا چاہیے، تحریر والا حصہ یوں نظر آنا چاہیے اور روابط یوں نظر آنا چاہیں وغیرہ وغیرہ سوچیں اور پھر اس خیال کو ڈوڈل میں کنورٹ کر دیں ۔ اس خیال کو سانچے میں ڈھالنا اتنا مشکل کام نہیں ہو گا ۔
    ویسے اس ربط پر آپ کو کچھ مثالیں مل جائیں گی ۔
    سب سے بہتر کسی آرٹسٹ کو اگر آپ جانتے ہیں اسکی ویب سائٹ کو دیکھیں جو دیگر ویب سائٹ سے ہمیشہ ممتاز نظر آئے گی ۔

  • السلام علیکم ورحمۃ وبرکاتہ،
    بہت خوب آپ کی تصویریں بہترین ہیں۔اللہ تعالی آپ کواورترقی دے۔ امین ثم آمین

    والسلام
    جاویداقبال

  • ::اسد::ویسے مجھے لیکچر مس ہونے کا زیادہ احساس نہیں ہوتا۔۔ پتا نہیں کیوں۔۔ ;)۔
    ::جہانزیب:: بہت شکریہ راہنمائی کا۔ میں اس بارے میں کوشش کروں گا، کیونکہ بہرحال یہ مشکل ہے میرے لیے۔ آپ سے رابطہ کروں گا جب بھی کچھ پیش رفت ہوئی۔
    ربط دینے کا بھی شکریہ۔ کل کافی دیر تک میں اسی طرح کی سائیٹس وزٹ کرتا رہا ہوں۔
    ::جاوید اقبال:؛ بہت شکریہ تعریف کا۔ آمین

  • چیتا ہے یار تو تو
    ونڈرفل آرٹ ہے تیرے پاس
    بہت اعلی
    کیوں ادھر ادھر ٹکریں مار را؟
    ویسے انجنئیر بننے کے بعد بھی اس کام کو جاری رکھا جا سکتا ہے
    ;)

  • ڈفر:: شکریہ۔ یہ ٹکریں کس کام کو کہا ہے۔۔؟ انجینئرنگ کو۔۔۔؟ صحیح کہا ہے۔۔! :پ

  • آپ ہمارے نوزائیدہ بلاگ پر تشریف لائے، بہت خوشی ہوئی ۔ آپ بھی ہماری سنکیت کی تعریف میں ڈنڈی مارگئے ہیں ۔
    آپکے کچھ ڈوڈلز میں آرچز مسنگ ہیں اور کچھ میں ڈومز اور منارتس بھی ۔
    امید ہے آنا جانا لگا رہیگا ۔ ایک دفعہ پھر آپکی آمد کا شکریہ ۔

  • بہت خوب ۔ بہت خوب
    اچھا مراسلہ ہے ۔
    پڑھ کر کچھ دھندلی یادیں تازہ ہوگئیں
    اس قسم کے آرٹ دراصل کسی کا غصہ نکالنے یا بوریت ، تنہائی سے لڑنے کا ایک نفسیاتی طریقہ ہوتے ہیں ۔

    مگر جب زندگی کو کوئی اور مقصد مل جائے تو ان سب سے جان چھڑانا پڑتا ہے۔
    اور کافی عرصے بعد جب ہم کچھ بن جاتے ہیں تو
    یہ فن ہمیں بچھڑے ہوئے دوست کی طرح یاد آتے ہيں ۔

Post a Comment

بلاگ پر آنے کا شکریہ۔اس تحریر پر تبصرہ کرکے آپ بھی اپنی بات دوسروں تک پہنچائیں۔

اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر (سبز) میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے (سفید) میں کاپی پیسٹ کر دیں۔ اردو ٹائپنگ کیلئے آپ نیچے دیئے گئے On Screen کی بورڈ سے مدد لے سکتے ہیں۔۔